(سلسلہ نمبر: 642)
سجدہ کرلینے کے بعد اسی رکعت میں دوبارہ اسی آیت کو پڑھنا
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: امام صاحب نے نماز آیت سجدہ پڑھی اور سجدہ کرنے کے بعد جب کھڑے ہوئے تو دوبارہ اسی آیت سجدہ کو پھر تلاوت کردیا اور دوبارہ سجدہ نہیں کیا، کیا امام صاحب نے درست کیا یا نہیں؟ برائے کرم صحیح مسئلہ سے آگاہ فرمائیں۔
المستفتی: محمد ثاقب اعظمی۔
الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: اگر نماز میں ایک آیت سجدہ کو کئی بار پڑھے تو ایک ہی سجدہ کافی ہے خواہ سجدہ بعد میں کرے یا سجدہ کرلینے کے بعد دوبارہ اسی آیت کو پڑھے، اس لئے امام صاحب کا عمل درست تھا۔
الدلائل
أما إذا كرر التلاوة في ركعتين أن يكفيه سجدة واحدة، وهو قول أبى يوسف الأخير، وفى الاستحسان يلزمه لكل تلاوة سجدة، وهو قول أبي يوسف الأول، وهو قول محمد، وهذه من المسائل الثلاث التي رجع فيها أبو يوسف عن الاستحسان إلى القياس. (بدائع الصنائع: 1/ 182).
كررها في مجلس كفته سجدة، ولا فرق بين ما قرأ مرتين، ثم سجد، أو قرأ وسجد، ثم قرأها في ذلك المجلس، فعلى هذا إن كررها في ركعة واحدة تكفي سجدة واحدة، سواء سجد ثم أعاد، أو أعاد ثم سجد. (شرح الوقاية: 1/ 232).
والله أعلم.
حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.
15- 9- 1442ھ 28- 4- 2021م الأربعاء.
المصدر: آن لائن إسلام.
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.