سونے، چاندی کا نصاب
مفتی ولی اللہ مجید قاسمی جامعہ انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو یوپی۔
تمام علماء کا اتفاق ہے کہ چاندی کانصاب دوسودرہم ہے، اس لیے کہ رسول اللہ ﷺ کا ارشاد ہے:
’’ليس فيما دون خمس أواق من الورق صدقة‘‘(صحيح البخاري: 1447. صحيح مسلم: 979)
’’پانچ اوقیہ (ایک اوقیہ چالیس درہم) سے کم چاندی میں صدقہ نہیں ہے‘‘۔
اور حضرت ابوبکرؓ نے حضرت انسؓ کولکھا :
’’وفي الرقة إذا بلغت مائتي درهم ربع العشر‘‘. (صحيح البخاري: 1454)
’’اور جب چاندی کی مقدار دوسودرہم تک پہنچ جائے تو اس میں سے چالیسواں ہے‘‘۔
اسی طرح سے سونے کے معاملے میں بھی تقریباً اتفاق ہے کہ اس کا نصاب بیس دینار ہے، کیونکہ حضرت عائشہؓ سے روایت ہے :
’’إن النبيﷺ کان يأخذ من کل عشرين دينارا فصاعداً نصف دينار‘‘. (سنن ابن ماجه: 1791)
’’نبی ﷺ بیس دینار یااس سے زیادہ میں آدھادینار لیاکرتے تھے‘‘۔
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.