hamare masayel

عیدی کا شرعی حکم

عیدی کا شرعی حکم

سوال: عید  کے دن عیدی دینا  یا  لینا  کیسا ہے؟ جس  کو  بولتے  ہیں  تہواری؟

 المستفتی: محمد محسن داؤدی

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب

ایک دوسرے کو عیدی لینے دینے کے جو مختلف انداز رائج ہیں وہ شریعت مطہرہ میں نہ فرض ہیں نہ واجب نہ سنت نہ مستحب، پس آدابِ ہدیہ کو ملحوظ رکھ کر ہو اور کسی قسم کا کوئی مفسدہ نہ ہو ایک دوسرے کا دل خوش کرنے کی خاطر لین دین ہو تو کچھ مضائقہ نہیں۔

الدلائل

قال رسول الله ﷺ: تَهَادَوْا ؛ فَإِنَّ الْهَدِيَّةَ تُذْهِبُ وَحَرَ الصَّدْرِ. (سنن الترمذي: رقم الحديث: 2130)

قال رسول الله ﷺ: ” تَصَافَحُوا يَذْهَبِ الْغِلُّ، وَتَهَادَوْا تَحَابُّوا، وَتَذْهَبِ الشَّحْنَاءُ”. (سنن الترمذي: رقم الحديث: 2641)

وقال أحمد بن عبد الله العجلي: ۔ ۔ ۔ وبلغنا أن حماداً كان ذا دنيا متسعة، وأنه كان يفطر في شهر رمضان خمس مائة إنسان، وأنه كان يعطيهم بعد العيد لكل واحد مائة درهم. ( سير أعلام النبلاء، ط الحديث (5/ 529)

والله أعلم

تاريخ الرقم: 28- 11- 1440ھ 1- 8- 2019م الخمیس

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply