کلوننگ Cloning کے ذریعہ پیدا شدہ جانور کا گوشت 

کلوننگ Cloning کے ذریعہ پیدا شدہ جانور کا گوشت

کلوننگ Cloning کے ذریعہ پیدا شدہ جانور کا گوشت

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو۔

انسانوں اور دوسرے جانداروں کا جسم بے شمار خلیوں سے مرکب ہوتا ہے اور ہر خلیے میں ایک مرکزہ (nucleus) اور ہر مرکز میں چھیالیس کروموزوم(chromosome) ہوتے ہیں لیکن جنسی خلیے یعنی نر کے منی اور مادہ کے انڈے میں تیئیس تیئیس کروموزوم ہوتے ہیں اور دونوں سے مل کر چھیالیس کی تعداد پوری ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے بچے میں دونوں کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

کلوننگ میں نر یا مادہ کے جسم کے کسی حصے سے مرکزہ کو حاصل کر لیا جاتا ہے اور پھر مادہ کے ایسے انڈے میں اسے رکھ دیا جاتا ہے جسے مرکزہ سے خالی کر لیا جاتا ہے چونکہ نر اور مادہ کے ہر مرکزہ میں چھیالیس کروموزوم ہوتے ہیں اس لئے انڈے کے کروموزوم کی ضرورت نہیں ہوتی اور نہ ہی اس بات کی ضرورت ہوتی ہے کہ کسی نر کے مادہ منویہ یا مرکزہ کو حاصل کیا جائے بلکہ مثلا ایک بکری کے جسم کے کسی حصے سے مرکزہ لے کر اسی کے انڈے میں اسے رکھ کر ایک دوسری بکری پیدا کی جا سکتی ہے اور نر کے مادہ منویہ کے بغیر بچہ کی پیدائش ہو سکتی ہے۔

اور جس انسان یا جانور کے جسم سے مرکزہ لیا جائے گا اس سے پیدا ہونے والا بچہ اس کے مشابہ اور اس جیسے نسلی خصوصیات کا حامل ہوگا مثلا اگر کسی خنزیر کا مرکزہ حاصل کیا گیا ہے اور اسے بکری کے انڈے میں رکھا گیا ہے اور پھر بکری کی بچہ دانی میں اس کی افزائش ہوتی ہے تو پیدا ہونے والا بچہ خنزیر کی شکل اور اس کی خصوصیات کا حامل ہوگا۔

اس طرح سے کلوننگ کی تین شکل ہو سکتی ہے:

1۔ مرکزہ اور انڈا دونوں حرام جانور سے لیا گیا ہو جیسے کہ خنزیر کا مرکزہ بندریا کے انڈے میں رکھا گیا ہو اور پھر بندریا کی بچہ دانی میں اس کی افزائش اور اسی سے اس کی پیدائش ہوئی ہو ۔ ظاہر ہے کہ اس صورت میں پیدا ہونے والا بچہ حرام ہوگا کیونکہ اس کی اصل حرام ہے اور جس جگہ اس کی افزائش ہوئی ہے وہ بھی حرام ہے

2۔ دونوں میں سے ایک حلال اور دوسرا حرام ہو جیسے کہ بھیڑ کے مرکزہ کو خنزیر کے انڈے میں یا خنزیر کے مرکزہ کو بھیڑ کے انڈے میں رکھا جائے اس صورت میں بھی پیدا ہونے والا بچہ حرام ہوگا کیونکہ اصل مادہ یا پرورش کی جگہ حرام ہے اس لیے کہ بھیڑ کے مرکزہ کو خنزیر کے انڈے میں رکھنے اور اس کی بچہ دانی میں پرورش کے باوجود اگرچہ بچہ بھیڑ کی شکل اور خصوصیات کا ہوگا لیکن خنزیر کے انڈے کی وجہ سے اس میں ماں کی بعض خصوصیات پائی جائیں گی

اور اگر مرکزہ کو خنزیر سے حاصل کیا گیا ہے اور بھیڑ کے انڈے اور اس کی بچہ دانی میں اس کی افزائش ہوئی ہے تو اس کی حرمت ظاہر ہے کیونکہ بچہ خنزیر کی شکل اور اس کی خصوصیات کا حامل ہوگا۔

3۔ دونوں جانور حلال ہوں جیسے کہ بکری کے مرکزہ کو بھیڑ کی بچہ دانی میں داخل کیا جائے ایسی صورت میں چونکہ دونوں جانور حلال ہیں اس لیے پیدا ہونے والے بچے کا گوشت حلال ہوگا ۔ اور ایسا کرنا جائز ہوگا بشرطیکہ اس عمل کی وجہ سے انسان ،جانور یا ماحول پر کوئی خراب اثر مرتب نہ ہو۔

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply