hamare masayel

ایک ساتھ دو جانور خریدنے کی صورت میں قیمت میں کمی کس طرح تقسیم ہوگی

(سلسلہ نمبر: 765)

 ایک ساتھ دو جانور خریدنے کی صورت میں قیمت میں کمی کس طرح تقسیم ہوگی

سوال: ایک صاحب دو جانور خریدے ایک کا بارہ دوسرے کا دس ہزار ریٹ لگا۔ دونوں جانور پر اسنے ڈھائی ہزار کم کیا، ساڑھے انیس ہزار میں سودا طے ہوا، جانور میں حصے دار کئی ایک ہیں اب وہ پریشان ہیں کہ قیمت کس طرح لگائیں؟

المستفتی: عبد الحکیم امبیڈکر نگر۔

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: صورت مسئولہ میں بائع نے جو مطلقاً کمی کی ہے اس کو برابر برابر دونوں جانور پر تقسیم کریں گے گرچہ دونوں کی قیمت میں تفاوت ہو، اس لئے ہر جانور کی قیمت سے ساڑھے بارہ سو روپئے کم کریں گے۔

الدلائل

الثاني: أن من اشترى عبدين صفقة واحدة بألف درهم، وحط عن المشتري مائة كان الحط نصفين. (الفتاوى التاتارخانية: 9/ 47).

وإن حط البائع عن المشتري مائة كان الحط نصفين ……… بخلاف الحط فإنه لا تعلق بالمبيع لأنه تصرف في المبيع خاصة باسقاط بعضه فإذا حط من ثمنهما مطلقاً قد سوى بينهما في الحط فكان الحط بينهما نصفين ، وإن كان ثمن أحدهما أكثر، ولا يلتفت إلى زيادة قدر الثمن؛ لأن الحط غير مقابل للثمن، حتى تعتبر قيمة القدر، والله عز وجل أعلم. (بدائع الصنائع: 4/ 523).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

5- 12- 1444ھ 24-6- 2023م السبت

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply