روزے كى حالت ميں دانت کا علاج اور دانت اکھاڑنا

روزے كى حالت ميں دانت کا علاج اور دانت اکھاڑنا

روزے كى حالت ميں دانت کا علاج اور دانت اکھاڑنا

مفتی ولی اللہ مجید قاسمی۔ جامعہ انوار العلوم فتح پور تال نرجا ضلع مئو یوپی۔

آپ كو معلوم ہونا چاہئے كہ محض منہ میں کسی چیز کے داخل کردینے کی وجہ سے روزہ فاسد نہیں ہوتا ہے، اس لیے روزہ کی حالت میں دانت یا داڑھ کا علاج و معالجہ کرنا یا دانت اکھاڑنا درست ہے ،اسی طرح سے سن کرنے کے لئے مسوڑھے میں انجکشن لگانے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن شرط یہ ہے کہ ا س کی وجہ سے دوا یا دانت کے سے نکلنے والا خون ، پیپ، دانت کا ٹکڑا یا کوئی او ر چیز حلق سے نیچے نہ اتر ے نیز علاج کے بعد پانی سے کلی کرلے تاکہ منہ میں موجود دوا وغیرہ کے اثرات و ذرات زائل ہوجائیں۔

اوراگر دوا یادانت سے نکلنے والے خون اور دانت کا کوئی ٹکڑا پیٹ میں چلاجائے تو روزہ فاسد ہوجائے گا، اس لیے بہتر ہے کہ روزہ کی حالت میں اس سے بچاجائے اور اگر علاج ناگزیر ہوتو افطار کے بعد کرایاجائے۔ [1]


حواله

[1]  من قلع ضرسه في نهار رمضان ودخل الدم إلی جوفه في النهار ولونائما فيجب عليه القضاء.  (رد المحتار: 368/3)

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply