hamare masayel

کیا مخنث گھر میں اعتکاف کرسکتا ہے؟

(سلسلہ نمبر: 323)

کیا مخنث گھر میں اعتکاف کرسکتا ہے

سوال: خنثی مشکل اگر اعتکاف کرنا چاہے تو کیا وہ گھر میں اعتکاف کرسکتا ہے؟ کیونکہ لوگ اسے مسجد میں جانے سے منع كرتے ہیں، امید کہ تسلی بخش جواب عنایت فرمائیں گے۔

 المستفتی: محمد عبد اللہ اعظمی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

 خنثی مشکل کے لئے گھر میں اعتکاف کرنا درست نہیں، اس لئے کہ خنثی مشکل میں مرد ہونے کا احتمال بھی ہے اور مرد کے لئے مسجد میں اعتکاف کرنا شرط ہے، اس لئے ایسے لوگ گھر میں اعتکاف نہیں کرسکتے۔

نوٹ: ایسے لوگ اگر مردانہ وضع قطع کے ساتھ مسجد میں بھی اعتکاف کریں تو مکروہ تنزیہی ہوگا۔

الدلائل

 (أو) لبث (امرأة في مسجد بيتها) ويكره في  المسجد، ……… وهل يصح من الخنثى في بيته لم أره، والظاهر لا؛ لاحتمال ذكوريته. الدر المختار.

قال العلامة ابن عابدين الشامي رحمه الله (قوله:  ويكره في المسجد) أي تنزيها كما هو ظاهر النهاية نهر وصرح في البدائع بأنه خلاف الأفضل ……..  (قوله والظاهر لا) لأنه على تقدير أنوثته يصح في المسجد مع الكراهة وعلى تقدير ذكورته لا يصح في البيت بوجه ح. (رد المحتار 2/ 441).

واللہ أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له استاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند.

19- 9- 1441ھ 13- 5- 2020م الأربعاء.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply