hamare masayel

زکوٰۃ کی رقم سے اکسرے مشین لگوانا

(سلسلہ نمبر: 564)

زکوٰۃ کی رقم سے اکسرے مشین لگوانا

سوال: اگر کہیں زکوٰۃ کی رقم سے کوئی اکسرے مشین (x-ray) لگائی جائے، تو کیا اس مشین سے ہم بھی اکسرے کروا سکتے ہیں؟ جبکہ یہ غرباء کے لئے ہے؟

  المستفتیہ: صفورہ شریف، ممبئی۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: زکوٰۃ کی ادائیگی کے لیے ضروری ہے کہ کسی مستحق زکوٰۃ کو اس کا مالک بنایا جائے، اگر اس پیسے سے غرباء کے استعمال کے لئے کوئی مشین وغیرہ لگائی جائے تو زکوٰۃ ہی ادا نہیں ہوگی، ہاں اگر کسی غریب کو زکوٰۃ کی رقم دی جائے پھر وہ اپنی مرضی سے کوئی مشین لگوادے، اور اس کی طرف سے سب کے استعمال کی اجازت ہو تو سب لوگ استعمال کرسکتے ہیں اور اگر صرف غرباء کے استعمال کے لئے لگایا ہو تو مالدار لوگ اس کو استعمال نہ کریں۔

الدلائل

(قوله هي تمليك المال من فقير مسلم غير هاشمي، ولا مولاه بشرط قطع المنفعة عن المملك من كل وجه لله – تعالى -) لقوله تعالى {وآتوا الزكاة} [البقرة: ٤٣] والإيتاء هو التمليك. (البحر الرائق: 2/ 216).

ويشترط أن يكون الصرف (تمليكا) لا إباحة. (الدر المختار).

(قوله: تمليكا) فلا يكفي فيها الإطعام إلا بطريق التمليك ولو أطعمه عنده ناويا الزكاة لا تكفي. (رد المحتار: 2/ 344).

شرائط الواقف معتبرة إذا لم تخالف الشرع وهو مالك، فله أن يجعل ماله حيث شاء ما لم يكن معصية وله أن يخص صنفا من الفقراء. (رد المحتار: 4/ 343).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفر له أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

8- 5- 1442ھ 24- 12- 2020م الخميس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply