hamare masayel

سسرالی زیورات پر قربانی وزکوٰة کا حکم، زكوة كے مسائل

عورت كو ملنے والے سسرالی زیورات پر قربانی وزکوٰة كس پر واجب ہے؟

سوال:  بہو کو سسرال کی طرف سے جو زیور دیا جاتا ہے اس کی زکوٰة یا قربانی کن پر واجب ہوگی؟ آیا بہو پر یا سسرال والوں پر؟ کیوں کہ لوگوں کا خیال ہے کہ بہو اس کی مالک نہیں ہوتی، شاید یہی وجہ ہے کہ طلاق وغیرہ کی صورت میں لا سمح اللہ اس کو وہ زیور واپس کرنا پڑتا ہے۔

المستفتی: محفوظ احمد ریاض

 الجواب باسم الملہم للصدق والصواب:

شریعت مطہرہ میں غیر منصوص مسائل میں عرف کا اعتبار ہوتا ہے لہذا جہاں بہو کو شادی میں زیورات عرفاً بطور عاریت دئیے جاتے ہیں (اس کی علامت طلاق کے وقت واپسی ہے) اور تمام زیورات شوہر کی ملکیت سمجھے جاتے ہیں وہاں زکوٰة اور قربانی شوہر پر واجب ہوگی بہو پر نہیں (بشرطیکہ اس کی ملکیت میں بقدر نصاب زیورات یا دوسری چیزیں نہ ہوں)؛ کیونکہ وجوب زکوٰة کیلئے ملکیت تام کا ہونا ضروری ہے۔

اور اگر زیورات کو بہو کی ملکیت میں دے دیا گیا ہے، تو زکوٰة اور قربانی بہو پر واجب ہوگی۔ (مستفاد: فتاویٰ عثمانی 42/2، کتاب الفتاویٰ 282/3)

الدلائل

عن سلیم بن عامر قال سمعت أبا أمامة یقول: سمعت رسول اللّٰه ﷺ یخطب فی حجة الوداع فقال: اتقوا ربکم، و أدوا زکاة أموالکم تدخلوا جنة ربکم. (سنن الترمذي/ باب ما ذکر في فضل الصلاة رقم: 616، التعلیقات علی الهدایة 2/ 3 مکتبه البشریٰ کراچی)

الزکاة واجبة علی الحر العاقل البالغ المسلم إذا ملک نصاباً ملکا تاماً، وحال علیه الحول لقوله تعالی: {وَآتُو الزَّکَاة} ولقوله ﷺ: أدوا زکاة أموالکم، وعلیه إجماع الأمة، والمراد بالواجب الفرض۔ (هدایة 1/ 185) .

قال ابن عابدین فی عقود رسم المفتی: والعرف له فی الشرع اعتبار، لذا علیه الحکم قد یدار.

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 2- 12- 1440ھ 4- 8- 2019م الأحد.

المصدر: آن لائن إسلام

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply