hamare masayel

قنوت نازلہ میں غلطی کا حکم

(سلسلہ نمبر: 660)

قنوت نازلہ میں غلطی کا حکم

سوال: فجر کی نماز میں قنوت نازلہ میں ولا یعز من والیت پڑھ دیا تو نماز کا کیا حکم ہے؟

المستفتی: محمد عزیر گودھرا۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: جس طرح قرأت میں فحش غلطی سے نماز فاسد ہوجاتی ہے اسی طرح قنوت نازلہ اور دعاء قنوت پڑھنے میں اگر ایسی فحش غلطی ہوجائے کہ وعدہ والے الفاظ کی جگہ وعید والے الفاظ یا اس کے برعکس استعمال ہوجائیں تو نماز فاسد ہوجاتی ہے، لہذا صورت مسئولہ میں نماز درست نہیں ہوئی جتنے لوگ جماعت سے نماز پڑھے ہیں وہ نماز کا اعادہ کریں۔

الدلائل

ولو قرأ في دعاء القنوت…ونسطغفرك بالطاء قال: تفسد، ولو قرأ إنا نستعنك بغیر یاء، فقال: لا تفسد، قیل: ولو قرأ ونتوكن علیك بالنون فقال: تفسد، قیل: ولو قرأ ونخنع قال: تفسد إذا تبین منه ذلك، قیل: لو قرأ ونشجد بالشین قال: تفسد إذا تبین منه ذلک، ولو قرأ وإلیك نسحی ونحفد قال: تفسد۔ (الفتاوی التاتارخانیة، کتاب الصلاۃ، الفصل الأول من مسائل زلو القاري في ذکر حرف مکان حرف: 2/ 85، الرقم: 1818).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

8- 10- 1442ھ 21- 5- 2021م الجمعة.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply