hamare masayel

معذور شخص فرض نماز بیٹھ کر پڑھ سکتا ہے، نماز میں قیام کے مسائل

 (سلسلہ نمبر: 703)

معذور شخص فرض نماز بیٹھ کر پڑھ سکتا ہے

سوال: عرض یہ ہیکہ میں گٹھنوں میں درد کا مریض ہوں۔ جسکی وجہ سے میرے گٹھنوں میں کافی درد رہتا ہے۔اور میرے پیر کمزور بھی ہوگئے ہیں۔

مذکورہ بالا حالت کی وجہ سے میں بیٹھ کر نماز ادا کرنے پر مجبور ہوں۔کیونکہ کھڑے ہوکر نماز ادا کرنے میں درد اور کمزوری کی وجہ سے گرنے کا اندیشہ رہتا ہے ۔لیکن میری مسجد کے امام صاحب نے مجھ سےمسئلہ بیان کیا ہے کہ جو شخص رکوع وسجدہ پر قادر ہو اسے کھڑے ہوکر نماز پڑھنا فرض ہے ورنہ نماز نہیں ہوگی۔

اب جبکہ میں صرف بیٹھ کر رکوع وسجدہ کرنے پر قادر ہوں نہ کہ کھڑے ہوکر تو اس صورت میں میری رہنمائی فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرماٸیں۔

المستفتی: مسعود اشرف، علی گڈھ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: جو شخص کھڑے ہوکر نماز پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا اس کے لئے فرض نماز بھی بیٹھ کر پڑھنا جائز ہے، البتہ اگر اتنی قدرت ہو کہ کھڑے ہو کر تکبیر تحریمہ اور ایک آیت یا اس سے کم پڑھ سکتا ہے، تو کھڑے ہو کر تکبیر تحریمہ کہہ کر نیت باندھنا لازم ہے اور جب کھڑے ہونے میں تحمل نہ ہو سکے تو درمیان میں بیٹھ جانے کی گنجائش ہے۔

اس لئے صورت مسئولہ میں آپ کے لئے بیٹھ کر نماز پڑھنا جائز ہے۔

الدلائل

عن ابن عباس رضي الله عنهما، عن النبي صلی ﷲ علیه وسلم قال: یصلي المریض قائماً، فإن نالته مشقة صلی جالساً۔ الحدیث (المعجم الأوسط للطبراني: 3/103، الرقم: 3997، دارالفکر، بيروت).

من تعذر علیه القیام لمرض- إلی قوله: صلیٰ قاعداً، ولو مستنداً إلی وسادۃ أو إنسان، فإنه یلزمه ذلك علی المختار. (الدر المختار علی رد المحتار، کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ المریض: 2/ 564، زکریا).

وإذا کان قادراً علی بعض القیام ولو قدر آیة، أو تکبیرۃ دون تمامه۔ قال أبو جعفر الهندواني: یؤمر بأن یقوم مقدار ما یقدر، فإذا عجز قعد، وإن لم یفعل خشیت أن تفسد صلاته. (عنایة مع الفتح،باب صلاۃ المریض: 3/ 2 دارالفکر بیروت).

لوکان قادراً علی بعض القیام دون تمامه یؤمر بأن یقوم قدر ما یقدر، حتی إذا کان قادراً علی أن یکبر قائماً، ولا یقدر علی القیام للقراءۃ، أو کان قادراً علی القیام لبعض القراءۃ دون تمامها یؤمر بأن یکبر قائماً، ویقرأ قدر ما یقدر علیه قائماً، ثم یقعد إذا عجز۔ قال شمس الأئمة الحلواني: هو المذهب الصحیح. (الفتوى الهندية: کتاب الصلاۃ، الباب الرابع عشر في صلاۃ المریض: 1/ 196، زکریا).

 والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

8- 7- 1443ھ 10- 2- 2022م الخميس

الجواب صحیح مفتی مجد القدوس خبیب رومی غفرلہ، مفتی شہر آگرہ

8- 7- 1443ھ الخميس.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

This Post Has One Comment

  1. Imad

    Text

Leave a Reply