کرنٹ اور سیوِنگ اکاؤنٹ پر زكاة
کرنٹ یا سیونگ اکاؤنٹ میں جمع کردہ رقم بھی قرض ہے، امانت نہیں، کیونکہ بینک اس کا مالک ہوجاتا ہے، اپنی مرضی کے مطابق اس میں تصرف کرتا ہے، ضائع ہونے پر اس کا تاوان دیتا ہے اور جمع کرنے والوں کے مطالبے پر اسے واپس کردیتا ہے، البتہ وہ ایک ایسے قرضے کی طرح ہے جس کی واپسی یقینی ہے اور اکاؤنٹ ہولڈر اس میں ایسے ہی تصرف کرتا ہے جیسے کہ اپنے گھر کی الماری میں رکھی ہوئی رقم پر، اس لیے وہ گویا کہ اس کے قبضے میں ہے اور اس طرح کے قرضے میں ہر سال کی زکوٰۃ نکالنی ہوگی، گرچہ وہ رقم بینک میں پڑی رہے اور اس پر قبضہ نہ کرے۔
Join our list
Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.