hamare masayel

مخنث (ہیجڑے) کی نماز جنازہ کا حکم، خواجہ سرا کی نماز جنازہ 

مخنث (ہیجڑے) کی نماز جنازہ کا حکم

سوال:  مخنث آدمی کے جنازے کے متعلق مفتیان کرام کیا فرماتے ہیں؟ برائے کرم جواب باصواب عنایت فرماکر ثواب دارین کے مستحق ہوں۔

المستفتی: عبد اللہ۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب:

مخنث (ہیجڑا) اگر مسلمان ہے، تو اُس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی خواہ وہ فاسق اور فاجر ہی کیوں نہ ہو ، فقہائے کرام نے جن لوگوں کی نماز جنازہ کو مستثنی  قرار دیا ہے، اُن کے علاوہ ہر مسلمان کی نمازِ جنازہ پڑھی جائے گی اور ”ہیجڑا“ مستثنی افراد میں داخل نہیں ہے۔

الدلائل

قال الحصکفي: هي فرض علی کل مسلم مات خلا أربعة: بغاة، و قطاع طریق۔۔۔۔۔۔ الخ. (الدر المختار مع رد المحتار: 3/ 107، 108، ط: زکریا، بدائع الصنائع: 2/ 47، ط: زکریا، مجمع الأنهر مع ملتقی الأبحر: 1/ 268، ط: مکتبة فقیه الأمة، دیوبند، فتاوی دار العلوم: 5/ 367، سوال: 2981)

صلوا علی کل بر وفاجر (الطحطاوي علی مراقي الفلاح، ص:477).

ویصلی علی کل مسلم مات بعد الولادة: صغیرا کان أو کبیرا ذکرا کان أو انثی حرا کان او عبدا. (الفتاوی العالمکیریة: 1/ 162).

وحاصله أنه کالأنثی في جمیع الأحکام إلا في مسائل. (الأشباه والنظائر/ أحکام الخنثی 3/ 379 کراچی، بحواله حاشیة: فتاوی محمودیه 8/ 643 ڈابھیل)

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 1- 5 – 1441ھ 28-12-2019ء السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply