hamare masayel

مغرب میں تین آیت سرًّا  پڑھنے سے سجدہ سہو واجب ہوگا

مغرب میں تین آیت سرًّا  پڑھنے سے سجدہ سہو واجب ہوگا

سوال: ایک مسئلہ در پیش ہے ، زید مغرب کی نماز پڑھا رہا تھا اس نے (ملک یوم الدین) تک سرا پڑھا پھر اسے یاد آیا کہ مغرب کی نماز ہے پھر اس نے جہرا شروع (الحمد للہ) سے پڑھ کر نماز مکمل کی۔ مفتیان کرام مطلع فرمائیں آیا نماز ہوئی یا نہیں؟

المستفتی: محمد داود اعظمی سہراب پور محمد آباد مقیم حال ممبئی ممبر پاسبان علم وادب

الجواب باسم الملهم للصدق والصواب:

صورت مسئولہ میں سجدۂ سہو واجب تھا اگر امام نے سجدہ سہو کر لیا تھا تو نماز ہوگئی ورنہ اس نماز کا اعادہ ضروری ہے، جتنے مقتدی مل سکیں انہیں اطلاع کریں اور جو نہ مل سکیں ان کی طرف توبہ واستغفار کرے۔

الدلائل

عن ابراهیم قال:إذا جهر فیما یخافت فیه أو خافت فیما یجهر فیه فعلیه سجدتا السهو. (المصنف لابن أبي شیبة 3/ 245، رقم: 3649).

  ومنها جهر الإمام فیما یجهر فیه والإسرار في محله مطلقاً، واختلف في القدر الموجب للسهو، والأصح أنه قدرماتجوز به الصلاة في الفصلین. (الطحطاوي 251).

والجھر فیما یخافت فیه وعکسه بقدر ما تجوز به الصلوٰة. (الدر المختار1/ 694).

ومنھا جھر الإمام فیما یجھر فیه والإسرار في محله مطلقاً، واختلف في القدر الموجب للسهو وإلا صح أنه قدر ما تجوز به الصلاة في الفصلین. (البحر الرائق باب سجود السھو واجبات الصلاة1/ 352).

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 27/1/1440ه 8/10/2018م الاثنين

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply