hamare masayel

روزہ کی حالت میں ناک سے خون آنا

(سلسلہ نمبر: 741)

روزہ کی حالت میں ناک سے خون آنا

سوال: ایک شخص کو روزہ کی حالت میں ناک سے خون آتا ہے اور کبھی کبھی منہ میں بھی آجاتا ہے لیکن تھوک دیتا ہے، تو کیا اس شخص کا روزہ باقی رہے گا یا نہیں؟

المستفتی: منظر کمال مئو۔

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب: براہ راست ناک سے خون نکلنے یا منہ میں آنے کے بعد تھوک دینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہے؛ لیکن اگر خون ناک کے راستے سے حلق تک پہونچ جائے، اور خون کا ذائقہ معلوم ہو تو روزہ ٹوٹ جائے گا اور اگر خون کا ذائقہ معلوم نہ ہو تو روزہ نہیں ٹوٹے گا۔

الدلائل

وما وصل إلى الجوف أو إلى الدماغ من المخارق الأصلية كالأنف والأذن والدبر بأن استعط أو احتقن أو أقطر في أذنه فوصل إلى الجوف أو إلى الدماغ فسد صومه. (بدائع الصنائع: 2/ 93).

الدم إذا خرج من الأسنان ودخل حلقه إن کانت الغلبة للبزاق لا یضرہ، وإن کانت الغلبة للدم یفسد صومه، وان کانا سواء أفسد أيضاً استحساناً (الفتاوى الهندية: 2/ 131).

وعلامة کون الدم غالباً أو مساویاً أن یکون البزاق أحمر وعلامة کونه مغلوباً أن یکون أصفر۔ (رد المحتار: 1/ 240، بیروت).

 والله أعلم

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله استاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير اعظم جره الهند

24- 9- 1444ھ 15-4- 2023م السبت

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply