You are currently viewing قبروں کو پختہ کرنا جائز نہیں، پکی قبر بنانا کیسا ہے

قبروں کو پختہ کرنا جائز نہیں، پکی قبر بنانا کیسا ہے

قبروں کو پختہ کرنا جائز نہیں

سوال: قران و حدیث سے قبر کے پختہ بنانے کے ناجائز ہونے کی دلیل ہو تو برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

المستفتی: حافظ عمر فاروق خان

الجواب باسم الملهم للصدق والصواب:

قبروں کو پختہ بنانا اسی طرح ان پر گنبد وغیرہ بنانا ناجائز وحرام ہے، رسول اللہ ﷺ نے قبروں کو پختہ کرنے، ان پر کوئی چیز تعمیر کرنے اور ان پر بیٹھنے کی ممانعت فرمائی ہے۔ (امداد المفتین : 92/1 )

الدلائل

عن جابر قال: نهى رسول الله ﷺ أن يجصص القبر وأن يقعد عليه وأن يبنى عليه. (صحيح مسلم، كِتَابُ الْجَنَائِزِ/ بَابُ النَّهْيِ عَنْ تَجْصِيصِ الْقَبْرِ وَالْبِنَاءِ عَلَيْهِ. رقم الحديث 970).

عن جابر رضي اللّٰه عنه قال: نهیٰ رسول اللّٰه ﷺ عن تجصیص القبور والکتاب فیها والبناء علیها والجلوس علیها. (المستدرک للحاکم 1/ 525 رقم: 1370).

عن أبي الهياج الأسدي أن عليا رضي الله عنه قال له: ألا أبعثك على ما بعثني عليه رسول الله ﷺ  ألا تدع تمثالاً إلا طمسته ولا قبرًا مشرفا إلا سويته.  (صحيح مسلم، كِتَابُ الْجَنَائِزِ/ بَابُ الْأَمْرِ بِتَسْوِيَةِ الْقَبْرِ. رقم الحديث 969).

ولا یجصص ولا یطین ولا یرفع علیه بناء ای یحرم للزینة، ویکره لو للاستحکام. (الدر المختار مع رد المختار 144/3، بيروت).

والله أعلم

تاريخ الرقم: 27/1/1440ه 8/10/2018م الاثنين

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply