hamare masayel

مالدار شخص ایام قربانی میں غریب ہو جائے، قربانى كے مسائل

مالدار شخص ایام قربانی میں غریب ہو جائے

سوال: ایک مالدار شخص نے قربانی کے دن آنے سے پہلے قربانی کی نیت سے بکرا خریدا۔ لیکن قربانی کے دن آنے سے پہلے ہی غریب ہوگیا تو اب قربانی کے دنوں میں اس آدمی پر اس بکرے کی قربانی کرنا واجب ہے یا نہیں؟

الجواب باسم الملہم للصدق والصواب:

صورت مسئولہ میں اگر یہ شخص مکمل ایام قربانی (10 ذی الحجہ کی صبح صادق سے لےکر  12/ ذی الحجہ کے غروب آفتاب تک غریب ہی رہا تو اس پر اس بکرے کی قربانی واجب نہیں۔ ( مستفاد احسن الفتاوی، وفتاویٰ دارالعلوم دیوبند)

الدلائل

”وسببها الوقت وهو أیام النحر، ․․․ والمعتبر آخر وقتها للفقیر وضده، ․․․․ فلو کان غنیا في أول الأیام فقیرا في آخرها لا تجب علیه‘’ (درمختار مع الشامی 9/ 453-462 مطبوعه مکتبه زکریا دیوبند)

وإن افتقر بعد الشراء لها قبل مضي أیام النحر سقطت عنه کما في قاضیخان (غنیة ذوي الأحکام للشرنبلالي علی درر الحکام 1/ 268 مطبوعه کتب خانه آرام باغ کراچی)

(وَاعْتُبِرَ آخِرُهُ) أَيْ آخِرُ وَقْتِهَا (لِلْفَقِيرِ وَضِدِّهِ وَالْوِلَادَةِ وَالْمَوْتِ) فَلَوْ كَانَ غَنِيًّافِي أَوَّلِ الْأَيَّامِ فَقِيرًا فِي آخَرهَا لَا تَجِبُ عَلَيْهِ وَفِي الْعَكْسِ تَجِبُ. (مجمع الأنهر 5/ 218)

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 8- 12- 1440ھ 10- 8- 2019م السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply