hamare masayel

موبائل پر زکوٰة، زكوة كے مسائل، زکوۃ کے جدید مسائل

موبائل پر زکوٰة

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائےکرام ومفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں:

ایک شخص ہے اس کے پاس ایک قیمتی موبائل ہے (فرض کر لیا جائے کہ 70000 کا ہے) تو کیا اسکے ذمہ اس قیمتی موبائل کی زکوة نکالنا واجب ہے؟

برائے مہر بانی جواب بحوالہ عنایت فرمائیں۔

المستفتی:  حافظ مہتاب عالم ارریہ بہار۔

الجواب باسم الملهم للصدق والصواب:

 استعمالی اشیاء پر زکوة واجب نہیں ہوتی؛ خواہ ان کی قیمت کتنی ہی زیادہ ہو؛ لہذا صورت مسئولہ میں اس موبائل پر زکوٰة عائد نہیں ہوگی۔

الدلائل

وشرط وجوبها العقل والبلوغ والإسلام والحریة وملک نصاب حولي فارغ عن الدین وحاجته الأصلیة نامٍ ولو تقدیرا. (کنز الدقائق 56 تھانوي دیوبند، الفتاوی التاتارخانیة 3/ 133، رقم: 3934 زکریا).

وَلَيْسَ فِي دُورِ السُّكْنَى وَثِيَابِ الْبَدَنِ وَأَثَاثِ الْمَنَازِلِ وَدَوَابِّ الرُّكُوبِ وَعَبِيدِ الْخِدْمَةِ وَسِلَاحِ الِاسْتِعْمَالِ زَكَاةٌ؛ لِأَنَّهَا مَشْغُولَةٌ بِحَاجَتِهِ الْأَصْلِيَّةِ وَلَيْسَتْ بِنَامِيَةٍ.

 والله أعلم

تاريخ الرقم: 18 – 10 – 1439ھ 3- 7 – 2018 م الثلاثاء

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply