hamare masayel

ناپاک شخص کا میت کو غسل دینا مکروہ ہے

(سلسلہ نمبر: 664)

ناپاک شخص کا میت کو غسل دینا مکروہ ہے

سوال: حائضہ یا جنبیہ عورت میت کو غسل دے سکتی ہے؟

المستفتی: مولانا عامر عزیز بیگ سلطان پور۔

الجواب باسم الملھم للصدق والصواب: ناپاکی (حالت جنابت، حیض اور نفاس) کی حالت میں بلا مجبوری میت کو غسل دینا مکروہ ہے؛ اس لیے اگر پاک عورت موجود ہوں تو حیض یا نفاس والی عورت میت کو غسل نہ دے۔  ہاں اگر غسل دینے کے لیے حیض یا نفاس والی عورت کے علاوہ کوئی اور عورت نہ ہو تو حیض یا نفاس والی عورت بھی  میت کو غسل دے سکتی ہے۔

اللدلائل

ویکرہ أن یغسله جنب أو حائض (رد المحتار: 3/ 95، زکریا).

ویخرج من عندہ الحائض والنفساء والجنب. (الظر مع الرد: 3/ 83، زکریا).

وینبغی أن یکون غاسل المیت علی الطهارۃ. (الفتاوى الهندية: 1/ 159).

والله أعلم.

حرره العبد محمد شاکر نثار المدني القاسمي غفرله أستاذ الحديث والفقه بالمدرسة الإسلامية العربية بيت العلوم سرائمير أعظم جره الهند.

16- 10- 1442ھ 29- 5- 2021م السبت.

المصدر: آن لائن إسلام.

Join our list

Subscribe to our mailing list and get interesting stuff and updates to your email inbox.

Thank you for subscribing.

Something went wrong.

Leave a Reply